آخری جواب
مجھے اب تم یہ کہتی ہو
کہ تجھ کو چھوڑ دوں جاناں
میں خود کو توڑدوں جاناں
چلو پھر ٹھیک ہے جاناں
میں تم کو چھوڑ دیتا ہوں
میں خُود کو توڑ دیتا ہوں
فقط تیری محبت نے
مجھے پاگل بنا کے بھی
تجھے مجھ سے نہیں چھینا۔۔۔
ہزاروں لمحوں میں کھو کر
نہیں مشکل کیا جینا
فقط تیری ہنسی کو بنایا
اپنی ذات کافانوس
جو، ابتک ہر سمے مجھکو
تمہاری یاد دلاتی ہے
سُنو وابسطہ تو تجھ سے
ابھی بھی ساری یادیں ہیں
تیرے پاس کھونے کو شاید
جہاں سارا ہو اے ہمدم
میرے پاس کھونے کو
تیرے سوا کچھ بھی نہیں باقی
انا کو میری سمجھی ہو
خُدائی لینا چاہوں بھی تو
انا اُس پر بھی بھاری ہے
چلو اے ہمسفر! تم کو اِجازت ہے
بگھڑنے کا، بچھڑنے کا
کبھی واپس جو آنا ہو
چلی آنا۔۔۔۔
مجھے ویسا ہی پاؤگی
میں یہ وعدہ نہیں کرتا۔۔۔