تمہیں ملکوں کی پڑی ہےہماری جان باقی ہےنہیں باقی ہے اور کچھ بھیفقط ایمان باقی ہےرہے محصور برسوں سےہم اپنی جان کی خاطرتمہا...
دسمبر، کچھ تو کمال ہے نا؟ کمال ہے نا؟ کہ میری باہوں میں وہ نہیں ہے نہ اُس کی باہیں، نہ اُس کی خُوشبو نہ اُس کی آہیں، نہ ...
تیرا یوں الودع کہنا بہت اچھا لگا مجھ کو تیرا یوں الودع کہنا مگر کچھ پیار سے کہتے مجھے بھی یار تو کہتے پرایا تو نہیں تھا ...
شورشِ دل شورشِ دل کے غم میں زندہ ہوں یہی میری اساس ہے جانم تمہیں اس کا احساس ہے جانم مجھے بھی کچھ تو پیاس ہے جانم پلا دے...
وقتِ رخصت کہا اُس سے مجھے تم یاد آؤگی قسم تیری، میری اے جان کہو نا کیا کروگی تم؟ مجھے ہے چھوڑ کے جانا یہ رشتہ توڑ کے جا...
یادیں آہ! یہ یادیں کتنی ظالم بھی ہوتی ہیں بس تھوڑی یاد رہتی ہیں اور اکثر بھول جاتی ہیں اِنہیں اسیر کرنا ہے کچھ تو تحریر ...