ساقی گھر چاروں اور آیا ہے
دے بھی مے ابر زور آیا ہے
ذوق تیرے وصال کا میرے
ننگے سر تا بہ گور آیا ہے
بوجھ اٹھاتا ہوں ضعف کا شاید
ہاتھ پائوں میں زور آیا ہے
غارت دل کرے ہے ابرسیاہ
بے طرح گھر میں چور آیا ہے
آج تیری گلی سے ظالم میر
لوہو میں شور بور آیا ہے