معطر میرے
آگ ہے، آگ ہے اندر میرے
تو کہاں پھرتا ہے، خضر میرے
ضربت موسوی کہاں ہے تو
وگرنہ بول کچھ بوذر میرے
خود کو اب خود سے کیا آذادی ہو
کچھ بتا مجھکو قلندر میرے
گرچے رہزن نہیں ہوں پھر بھی تو
راہ اسکی بتا، اسکندر میرے
خود کو خود سے مِلا کے پوچھوں کیا؟
تو بتا مجھ کو معطر میرے