حالات سے مقابلہ کرنے والے لوگوں کے خُصوصیات
Self-motivation 5 mindsets for your life and work
6 step formula for guiding your youth about their issues
How to stand up for yourself in a tough time
Climate change: the personal and universal approach
How to win with the decision-making process
My writing journey from start to now
Top five important skills for content writing
The 5 step approach to content writing
Five steps to make your own content writing style
The art of content writing Series part one
کشمیر کی آذادی کا واحد حل
The basic Facebook settings you must know
Success mindsets for the content writers
Hard Luck by Edgar Albert Guest
From The Short Story Shadow Children by Louisa May Alcott
طلسمی سر زمیں ہے، جانے کیا ہو
بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا
اب تو اک خواب ہوا اذنِ بیاں کا موسم
تمہیں پتا ہے
حُسن بیزار جس کلی میں ہے
اچھا ہوا کہ حُسن سے بیزار ہوگئے
ظلم اور دہشت کے خلاف جنگ ابھی جاری ہے
How to handle toxic people and their traps
تم اب آؤ تو کیا یا پھر جاؤ تو کیا
میری برباد محبت کی کہانی ہو تم
The Poor Children by Victor Hugo
Last Will And Testament by Nazim Hikmet
Basics of content writing
Despair by Samuel Coleridge
Four games most real estate agents play
Love Poem by Kathleen Raine
Psychology of jealousy in relationships
تیشہ فرہاد لکھنے کا سفر
اب تو تجدید وفا کا نہیں امکاں جاناں
بس بہت دیر، بہت دیر نہ ہو جائے ابھی
11 ways to quit media not feeding your dreams
میں زندگی سے گر اس طرح ہی جدا رہوں گا تو کیا کروں گا
لکھنے اور لکھاری بننے کے مراحل اور راستے کے پتھر
The Political System of Pakistan and democracy
Success is freedom of soul and heart
نقش فریادی ہے کس کی شوخیِ تحریر کا
بے طاقتی نے دل کی گرفتار کر دیا
وفا کا درد کارشتہ تجھ سے پرانا ہے
مینہ خو سور اور دے او پیغور دے
جب تیری یاد دل میں ہے ہی نہیں
دل جسے اب بھی انتظار تیرا
تم نے یہ سچ کہا ہے کہ نفرت تجھے بھی ہے
تیری زلفوں کی چھاوں سے باہر
اب تو خوابوں پہ اعتبار نہیں
تمہیں پتا ہے
شکر ہے مالک کا کہ اسنے کم ظرفوں کا احسان مند نہیں کیا
بے خواب راتوں کا ثمر
بعض اوقات اپنے پاس فقط ایک امید ہی ہوتی ہے
رعبایات
جاں بلب ایک مسافر ہوں میں
یاد آئے گا مجھے گھر اکثر
میں اب اُس دلنشیں کی بات کروں
بعدالتِ عشق
میرے الزام میں کہاں جاؤں
آپکا انتظار کر دیکھا
نغمۂِ درد وہی شورشِ پروانہ وہی
میری یادوں کے آس پاس رہے
اب تو اسکا بھی نہیں اور میں اپنا بھی نہیں
خواب خیرات میں نہیں ملتے
دل کسی باوفا کی بات کرے
تاریخ سے سیکھیئے
کسی کی یاد، ذہن میں عذاب کی سی ہے
ہم لوگ ہیں مجرم یوں محبت نہ کیا کر
شامِ غم یوں بسر نہیں ہوتی
یار کی دہلیز تک آیا تھا میں
میں زمیں پر بھی رہا ہوں تو ہواؤں جیسے
زندگی مجھ کو دل سے لڑنے دے
کچھ بھی اے دل سدا نہیں ہوتا
یارب یہ کیسا مقدر ملا مجھے
لوگوں کے سامنے کتنا سہما ہوا تھا وہ
Why Governmental health care needs reforms
Negative beliefs and their consequences
چلو ایسا کریں اے دل ستارے بانٹ لیتے ہیں
جو قریب تھے اپنی جان سے
کر کسی بے رحم آتش کے حوالے مجھکو
چراغِ طور جلاؤ، بڑا اندھیرا ہے
خدا کا شکر ہے لوگوں نے ہمیں چھوڑ دیا
میرے خطوط جلا رہے ہو
کب تک محبتوں کے صلیب پہ
شب کو مانگی تھی دعا یاد نہیں
آپ ملنے کی زحمت گر گوارہ کر لیں
میرے ٹوٹے ہوئے دل کا کوئی سودا تو کرے
ہوس کے نام پہ ہم نے بھی زندگانی کو
اسکی کاجل بھری نگاہوں نے
محفل کو چھوڑ دوں مجھے صحرا عزیز ہے
آؤ کبھی ہمارے سنگ حجاب اُٹھا کر